Monday, 6 August 2012

Column about Altaf Hussain by very old and senior PTI member, Sardar Sajid Saab.

ھم لاکھ بدقسمت سہی لیکن کیا یہ خوش نصیبی کم ھے کہ اللہ نے الطاف بھائی اور شبیر بھائی کو پاکستان میں نازل کیا .


پاکستان میں کہیں کسی جگہ ، چاھے کسی کونے کھدرے میں ، کوئی بڑا یا چھوٹا واقعہ ھو جاۓ، کوئی دیکھے نہ دیکھے شبیر تو دیکھتا ھے ، اور کوئی بولے نہ بولے ، الطاف بھائی تو بولتے ہیں .
چودھری نزاکت کی بکری گم ھو جاۓ یا ملک شرافت کی بھینس کا چھوٹا کٹا درد شقیقہ میں گرفتار. چودھری نزاکت کو پہلی تسلی اور ملک شرافت کو پہلا دلاسا الطاف بھائی کی طرف سے ملے گا . شومئی قسمت سے وہ پاکستان میں موجود نہیں ھیں وگرنہ ان کا بس چلے تو وہ آپ بکری کی تلاش میں قیس کی مانند بیابانوں میں نکل پڑیں یا پھر اس کٹے کی صحت یابی کے لئے بذات خود حکیم چقندر تلہ گنگ والے سے کوئی دیسی پھکی خرید کر اس کٹے کی والدہ کے حضور پیش کریں کہ درد مندی تو کوئی ان سے سیکھے .


الطاف بھائی انسان ھیں کہ جن ؟ اب تلک سمجھ نہیں سکا کہ یہ سوتے کس وقت ھیں . کوئی واقعہ رات کے تین بجے پیش آے یا صبح کے نو بجے ، سب سے پہلا رد عمل انہی کی جانب سے آے گا ..خبر ایک شکار کی مانند اور الطاف بھائی اس پر جھپٹنے کو بیتاب . تخیل کی آنکھ سے دیکھوں تو یوں لگتا ھے جیسے الطاف بھائی ہمہ وقت مونگ پھلیوں کی پلیٹ سامنے رکھے ، ریموٹ ہاتھ میں پکڑے چینل پر چینل گھماتے چلے جا رھے ھیں ، جونہی کوئی بریکنگ نیوز نظر آئی، فون اٹھایا اور دھڑا دھڑ نمبر گھمانے شروع کر دئیے. . موقع کی مناسبت سے اظھار افسوس ، اظھار تاسف، اظھار طمانیت ، اظھار مسرت کی تھوک کے حساب سے سپلائی شروع . ..ایک دفعہ تو یوں بھی ھوا کہ ایک چینل نے گھبراہٹ کے عالم میں اصل خبر سے بھی پہلے الطاف بھائی کا اظھار ندامت کا ٹکر چلا دیا ...خیر اس طرح تو ہوتا ھے اس طرح کے کاموں میں ..حسرت ھی رہ گئی کوئی ایسی خبر پڑھنے یا دیکھنے کی جسے الطاف بھائی کی پچکاری کا تڑکا نہ لگا ھو ...

نظر تو ہر خبر پر شبیر بھائی بھی رکھتے ھیں اور قوت بصیرت کی یہ قدر ان دونوں میں مشترک سہی لیکن کرگس اور شاھین کی طرح ان کی دنیائیں بہرحال مختلف ھیں






No comments:

Post a Comment